Tuesday, March 26, 2019

NZ Shootings: Why are Muslims living in the western countries?



شانتی کے پیغام کے ساتھ سمندطور حاضر ہے۔

یہ زمین اپنی زمین ہے؛ یہاں رہنے والے سارے لوگ اپنے لوگ ہیں۔



کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کی کاروائیوں کے بعد میں مسلمان گروہوں کا ردعمل کسی قدر حیرت سے دیکھ رہا ہوں۔ پھر وہی پرانی باتیں دہرائی جارہی ہیں: مغربی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے؛ ہم پرامن لوگ ہیں مگر ہمیں مارا جارہا ہے۔ اسلاموفوبیا بڑھ رہا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔

میرا خیال ہے کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ برینٹن ٹیرنٹ کی تحریر غور سے پڑھیں اور یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ اس سفاک قاتل کے ذہن میں کیا خیالات پرورش پاتے رہے ہیں۔

یہ شخص مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے، بشرطیکہ مسلمان اپنے اپنے ملکوں میں رہیں۔ اس شخص کو یہ تکلیف ہے کہ مسلمان اور دوسرے تارکین وطن اپنے اپنے ملک چھوڑ کر اس کے ملک میں کیوں آرہے ہیں۔

اور اس سوال کا جواب دینا ضروری ہے۔

ہم مسلمانوں کو بتایا جاتا ہے کہ اسلام دنیا کا سب سے بہترین مذہب ہے؛ اسلام میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے؛ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔

تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ مسلمان اس بہترین نظام کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اپنے ملکوں کو کیوں نہیں سنوار لیتے؟

وہ ایک بہتر جگہ کی تلاش میں مغربی ممالک کا رخ کیوں کرتے ہیں؟

یقینا آج چند ممالک ایسے ہیں جہاں مسلمان اکثریت  کے باوجود  وہاں کے مسلمان اپنی مرضی سے اس جگہ کو اچھا بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ یہ جنگ زدہ ممالک ہیں۔ افغانستان، عراق، شام، صومالیہ، اور یمن۔

مگر مسلمان اکثریت والے دوسرے ممالک کے لوگوں کے پاس مغربی دنیا جانے کا کیا بہانہ ہے؟

وہ اچھی زندگی کی تلاش میں اسلامی مقامات مقدسہ کیوں نہیں جاتے؟

یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات میرے پاس نہیں ہیں۔ اگر آپ کے پاس ان سوالات کے جوابات ہیں تو برائے مہربانی مجھے ضرور بتائیے گا۔



اور آخر میں۔ کوئی بھی شخص جو روز عنقریب آنے والی اپنی موت کے بارے میں سوچتا ہے کسی بھی دوسرے شخص سے نفرت نہیں کرسکتا۔ ایک خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے آپ بھی ایسے ہی سوچیے۔



زندگی رہی تو اگلے شو کے ذریعے پھر آپ سے ملاقات ہوگی۔


No comments:

Post a Comment