Saturday, April 20, 2019

Hindi/Urdu Beyond College bypassing College: How to give the best world-class education to your children, for free



بہترین تعلیم مفت کیسے حاصل کریں




شانتی کے پیغام کے ساتھ سمندطور حاضر ہے۔

یہ زمین اپنی زمین ہے۔ یہاں رہنے والے سارے لوگ اپنے لوگ ہیں۔



دو سال پہلے مجھے ایک صاحب نے اسلام آباد ہوائی اڈے تک چھوڑا۔ اس مختصر سفر میں ان صاحب سے روز مرہ کی چند باتیں ہوئیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کی طرف سے سخت فکرمند تھے۔ اپنی قلیل آمدنی میں ان کے لیے یہ ممکن نہ تھا کہ وہ اپنے چار بچوں کو مہنگے اسکولوں میں پڑھائیں۔ تو پھر وہ کیا کریں کہ ان کے بچے اچھی تعلیم حاصل کرسکیں اور زندگی کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائیں؟

 میں نے ان صاحب کو مختصرا بتایا کہ اب انٹرنیٹ کےذریعے نہایت اعلی تعلیم بالکل مفت حاصل کی جاسکتی ہے۔ آپ کو صرف یہ کوشش کرنی ہے کہ بچے کو بنیادی ریاضی آجائے اور انگریزی حروف تہجی کے ساتھ دو سو کے قریب بنیادی انگریزی الفاظ اس کی دسترس میں آجائیں۔ اتنی تعلیم کے بعد اب بچہ اس قابل ہے کہ اسے انٹرنیٹ پہ ویڈیو دکھا کر آگے کی تعلیم کا انتظام کیا جائے۔ ریاضی اور سائنس کے علوم سیکھنے کے لیے ایک معتبر ویب سائٹ خان اکیڈمی ہے۔ اس ویب سائٹ کے ذریعے کوئی بھی طالب علم درجہ بدرجہ ریاضی اور سائنس کی تعلیم حاصل کرسکتا ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے میں یہ آسانی ہے کہ اگر آپ کو کوئی بات سمجھ میں نہیں آئی تو آپ ویڈیو دوبارہ چلا کر اس بات کو سمجھنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

جب آپ ریاضی میں کیلکولس تک کی تعلیم حاصل کرلیں اور آپ کو بنیادی کیمیا، طبیعات، اور حیاتیات کی سمجھ آجائے تو آپ ان ماہرین کو باتیں سنیں جنہیں زندگی کا گہرا تجربہ حاصل ہے۔ اور ماہرین سے یہ تجربہ مفت حاصل کرنے کے لیے آپ انٹرنیٹ پہ ٹیڈ ٹالکس کا رخ کریں۔

آپ زندگی، صحت، خوشی، ورزش، مالی امور، نفسیات، ٹیکنالوجی، اور لیڈرشپ جیسے موضوعات پہ ایک سو مقبول ترین ٹیڈ ٹالکس سنیں۔

جو شخص اس طرح انٹرنیٹ پہ تعلیم حاصل کرے وہ یہ عمل مکمل کرنے کے بعد عملی زندگی میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔ بس خیال رہے کہ عملی زندگی میں داخل ہونے کے بعد بھی آپ مستقل تعلیمی ویڈیو کے ذریعے اپنی ذہنی نشو نما کرتے رہیں۔





کوئی بھی شخص جو روز عنقریب آنے والی اپنی موت کے بارے میں سوچتا ہے کسی بھی دوسرے شخص سے نفرت نہیں کرسکتا۔ ایک خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے آپ بھی ایسے ہی سوچیے۔



زندگی رہی تو اگلے شو کے ذریعے آپ سے پھر ملاقات ہوگی۔

No comments:

Post a Comment